Monday 30 September 2013

رکشے کے پیچھے ایک ایسی عبارت جو پڑھ کر ہم سب کو فخر محسوس ہو گا۔ تفصیل پڑھیں۔



"معذور اور نابینا افراد مفت سفر کریں"رکشے کے پیچھے ایک ایسی عبارت جو پڑھ کر ہم سب کو فخر محسوس ہو گا۔ تفصیل پڑھیں۔

مجھے فخر ہے میں پاکستانی ہوں
پاکستان زندہ باد





------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------
فوجی یونٹ میں ایک سپاہی شر طیں لگانے اور حیرت انگیز طور پرجیت جانے میں بڑی شہرت رکھتا تھا ۔ ایک یونٹ سے
 دوسرے یونٹ میں اس کا تبادلہ ہوا تو اس کی سابقہ یونٹ کے کما نڈر آفیسر نے اس کے نئے یونٹ کے کمانڈر آفیسرکو ٹیلی فون پر بتا یا کہ ہماری یونٹ سے آپ کے ہاں ایک پوسٹ ہو کر ٓانے والا فالا ں سپا ہی شر طیں لگانے اور ہر بار جیت جانے میں بڑا ما ہر ہے ،تم احتیاط کرنا ۔

احتیاط کی تلقین پانے والے کما نڈر آفیسر کو نئے آنے والے سپاہی کے بارے میں تجسس بڑھا اور اس نے اپنے پرسنل سسٹنٹ سے کہا ، یہ باکمال سپاہئ جو نہی یو نٹ پہنچے مجھے اس سے ملوا دینا ۔

اگلے دن نئی کلف شدہ وردی پہنے یہ سپاہی کما نڈر آفیسر کے سامنے کھڑا تھا ۔ صا حب کے استفسار پر اس نے کہا ، سر ایسی کوئی بات نہیں ، میں یو نہی بات بات پر شرط نہیں لگاتا ۔بس جب بات ہی ایسی ہو تو شرط لگا نا پڑتی ہے اور ہار جیت تو مقدر کی بات ہے ۔جیسے اب مجھے معلوم ہے کہ آ پ کی پیٹھ پر تل ہے آپ اگر پانچ سو روپے کی شرط لگاتے ہیں تو میں اس کیلئے تیار ہوں ۔ کما نڈر آفیسر کو بھی کبھی نہ ہارنے والے کو ہرانے کا اشتیاق تھا ، اس نے فورا اپنی شرٹ کے بٹن کھولے اور پیٹھ دکھا دی ۔سپا ہی نے اپنی جیب سے فورا پانچ سو روپے نکال کر میز پر رکھے اور کہا ، سر میں یہ شرط ہار گیا ہوں ، یہ پنچ سو روپے آپ کے ہوئے ۔

کما نڈر آفیسر نے فا تحانہ انداز سے فون پر اس کے سا بقہ کما نڈر آفیسر سے کہا ، تم تو کہتے تھے کہ وہ کبھی شرط نہیں ہارتا ، اور پھر تمام واقعہ سنایا ۔ سپاہی کے سابقہ کما نڈر آفیسر نے کہا ، جناب آپ نے مجھے مروا دیا اس نے جاتے ہوئے مجھ سے ہزار روپے کی شرط لگا ئی تھی کہ میں نئ یونٹ میں جاتے ہی کما نڈنگ آفیسر کی شرٹ اتروا دوں گا۔۔"




سوشل میڈیا کے خلاف کریک ڈاون ۔۔۔۔۔کیوں اور کون کر رہا ہے۔۔۔ تفصیل پڑھیں۔

کامیابی کا راز!!!

مشہور فلسفی ابن طفیل نے لوگوں کو خوش ہوکر بتایا۔۔۔۔۔
“ اے لوگو! میں نے ۔۔۔۔ وہ راز پالیا ہے ۔۔۔ جس سے انسانی معاشرہ خوش و خرم رہ سکتا ہے۔۔۔
ایک دوست نے دریافت کیا۔۔۔۔“ ذرا بتائیے تو وہ کس طرح۔۔۔؟“
ابن طفیل نے جواب دیا ۔۔۔۔
“کائنات کی ہر چیز دوسروں کے لئے ہے ۔۔۔۔ درخت اپنا پھل خود نہیں کھاتے۔۔۔۔۔ دریا اپنا پانی خود نہیں پیتا۔۔۔۔
یہ بہاریں ۔۔۔ یہ برساتیں ۔۔۔ یہ نغمے۔۔۔۔ سب دوسروں کے لئے ہیں۔۔۔ بس وہی زندگی اچھی ہے ....
جو دوسروں کے لئے ہو...

---------------------------
---------------------------

مزاحیہ نمک پارے:۔۔۔۔۔

"آج تمہارا ڈرائیونگ ٹیسٹ تھا۔ کیا رزلٹ آیا؟"
"ٹیسٹ لینے والا زخمی حالت میں اسپتال میں پڑا ہے اسے ہوش آئے گا تو رزلٹ پتا چلے گا۔"

-------------------------------------------

57% امریکی خواتین اپنے فارغ وقت میں کتابیں پڑھتی ہیں جبکہ ہماری خواتین کے پاس فارغ وقت بچتا ہی نہیں کیونکہ وہ سارا وقت اپنی ساس، بہو یا پڑوسن کی برائیاں کرنے میں صرف کرتی ہیں۔

اس سروے میں کس حد تک سچائی ہے؟؟

------------------------------------------

یہ تمہارے بیٹے کو انگوٹھا چوسنے کی عادت تھی۔ تم نے یہ عادت کیسے چھڑائی؟"
"میں نے اس کی نیکر کا الاسٹک ڈھیلا کردیا، اب وہ ہر دم نیکر کو تھامے رہتا ہے۔"

-----------------------------------------

"بس میں بوڑھے کی جیب سے نوجوان کا ہاتھ ٹکرایا تو اس نے نوجوان سے کہا "کیا کررہے ہو؟"
"نوجوان نے فوراً جواب دیا۔ "گورنمنٹ کالج سے بی اے کررہا ہوں۔"

----------------------------------------------

بیوی۔ "میں مر جاؤں گی تو تمہیں مجھ جیسی بیوی نہیں ملے گی۔"
شوہر۔ "مگر میں تمہارے جیسی تلاش ہی کیوں کروں گا؟"

----------------------------------------------

"تم نے چور کو گرفتار کیوں نہیں کیا؟"
"میں چور کو بے شک گرفتار نہ کرسکا مگر اس کی انگلیون کے نشانات اپنے گال پر لے آیا ہوں۔"

-----------------------------------------------

ایک پاگل دوسرے سے: یار! لوگ ہمیں پاگل کیوں کہتے ہیں؟

دوسرا پاگل: چھوڑ یار، تو لوگوں کی باتوں پر دھیان نہیں دیا کر، کچھ بھی بولتے رہتے ہیں.. یہ لے ٹماٹر اور بنا روح افزاء....

Sunday 29 September 2013

سعودی عرب میں حج سے پہلے کیا بڑی تبدیلی کی گئی ہے۔۔۔۔مزید پڑھیں۔

حج کی آمد پر غلاف کعبہ ساڑھے تین میٹر اونچا کردیا گیا

مکہ المکرمہ (اے پی پی) حج کی آمدکے پیش نظر غلاف کعبہ کوساڑھے تین میٹر اونچا کر دیا گیا ہے۔ جس سے اس کی زمین سے اونچائی ایک عام انسانی قد سے بھی زیادہ اونچی ہوگئی ہے۔ عازمین حج اب غلاف کعبہ کو ہاتھ نہیں لگا سکیں گے اور نہ ہی اب اسے چوما جا سکے گا۔ سعودی عرب میں حج کے موقع پرعموماً ایسا ہی کیا جاتا ہے۔ غلاف اونچا کرنے کا مقصد اس کی حفاظت کو یقینی بنانا ہے۔ عام طور پر ہر عازم حج دوران عبادت اسے چھونا‘ چومنا اور اسے پکڑ کر دعا مانگنے کا متمنی ہوتا ہے۔ اس سے ایک طرف تو لاکھوں حاجیوں کے طواف میں رکاوٹ پیدا ہوتی ہے بلکہ وہاں رش بڑھ جاتا ہے دوسرا اکثر لوگ غلاف کعبہ کو کاٹ کر بطور تبرک ساتھ لے جانا چاہتے ہیں۔ زائرین اور مطوفین کے چھونے اور رگڑ لگنے سے غلاف کعبہ خراب ہونے کا اندیشہ رہتا ہے۔ اس لئے کچھ برسوں سے سعودی حکومت نے غلاف کو گھسنے سے بچانے کے 
لئے اسے نچلی سمت سے ساڑھے تین میٹر اوپر اٹھانے کی روایت ڈال دی ہے جو دراصل ایک ضرورت بھی ہے۔

-----------------------------------------------------------------------------------------------------

شیخ سعدی رحمتہ اللہ علیہ بیان کرتے ہیں کہ مصر میں دو امیر زادے رہتے تھے۔ ایک نے علم حاصل کیا اور دوسرے نے مال و دولت جمع کیا۔ آخر کار ایک زمانے کا بہت بڑا عالم بن گیا اور دوسرے کو مصر کی بادشاہت مل گئی۔ بادشاہ بننے کے بعد اس نے اس عالم کو حقارت کی نظر سے دیکھا اور کہا ” میں حکومت تک پہنچ گیا اور تیری قسمت میں غربت و مسکینی آئی۔ “
عالم نے کہا ” اے بھائی ! مجھے اللہ تعالیٰ کا شکر تجھ سے زیادہ ادا کرنا چاہیے کیونکہ میں نے پیغمبروں کا ورثہ یعنی علم پایا اور تو نے فرعون و ہامان کی میراث یعنی مصر کی حکومت پائی ہے۔

کجا خود شکر ایں نعمت گزارم کہ زور مردم آزای ندارم

( میں اس نعمت کا شکر کیسے ادا کروں کہ میں لوگوں کو ستانے کی طاقت نہیں رکھتا یعنی بنی نوع انسان کو مجھ سے فائدہ پہنچتا ہے اور تجھ سے نقصان، پس دیکھ لے خدا کا فضل کس پر زیادہ ہے۔ )

--------------------------------------------------------------------------------------------------------------



مئودب مزاح ۔۔اگر ہنسی نہ آئے تو غصہ کر لیجیے گا۔۔۔۔پر آپ اس سے پہلے ہی ہنس پڑھیں گے۔ ایک کسان نے گھر میں داخل ہوتے ہی اپنی بیوی کو بتایا کہ آج جب وہ اپنے گدھے پر چارہ لاد کر گھر آرہا تو راستے میں گدھے،،،

اتنے میں چنو نے زور سے ہانک لگائی،،،،،
امی منو نے میرا جوتا پہن لیا ہے،

بیوی نے اپنے خاوند سے معذرت کی اور ان بچوں کا معاملہ سیٹل کروانے کے بعد دوبارہ اپنے شوہر کے پاس آبیٹھی اور بولی،

اب سناؤ کیا ہوا تھا،

کسان بولا کہ جب میں گدھے کو لیکر واپس گاؤں کی چلا تو،،،، ا
اتنے میں سب سے چھوٹی بیٹی چلانے لگی جو واکر سے گر کے ماتھے پر چوٹ کھا بیٹھی تھی اور اسکے ماتھے پر ایک گومڑ سا ابھر آیا جس طرح گوادر میں جزیرہ ابھرا ہے۔

اسی طرح بے چارے کسان نے کئی مرتبہ اپنی بات مکمل کرنے کی کوشش کی مگر اسکی اپنی ہی ''مکتی باہنی'' نے اسے ناکام بنادیا۔

آخر کار کسان کی بیوی اپنے بچوں پر برس پڑی اور انہیں سختی سے ڈانٹتے ہوئے بولی،

کم بختو!

سکون کے ساتھ ''گدھے'' کی بات تو سن لینے دو،،،،! 

Friday 27 September 2013

Thursday 26 September 2013

اسلام آباد انتظامیہ نے طالبات کے ”جینز“ پہننے پر لگا دی ہے پابندی۔ تفصیل پڑھیں۔



------------------------------------------------------------------------------------------------------------



اسلام آباد کی نیشنل یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی میں انتظامیہ نے طالبات کے ”جینز“ پہننے پر لگا دی ہے پابندی۔ نوٹس بورڈ پر لکھے ہدایت نامے کے مطابق 11طالب علموں پر مختلف وجوہات کی بنا پر جرمانہ کیا گیا جس میں 
سگریٹ نوشی‘ لیبارٹری میں کھانا پینا اور 7طالبات کو ڈوپٹہ نہ اوڑھنے اور جینز پننے پر جرمانہ کیا گیا۔



------------------------------------------------------------------------------------------------------



ایک بوڑھے کسان نے اپنے بیٹے کو جیل میں خط لکھا
" پیارے بیٹے! تمہارے جیل جانے کے بعد میں بوڑھا، آلو کی فصل کاشت نہیں کر سکوں گا، ...کاش تم میرے پاس ہوتے۔۔"

بیٹے نے جواب لکھا" پیارے ابا جان! کھیت مت کھودنا، میں نے وہاں اسلحہ چھپا رکھا ہے۔"


اگلے دن پولیس نے سارا کھیت کھود ڈالا لیکن انھیں وہاں کچھ نہ ملا

بیٹے نے باپ کو پھر خط لکھا

"پیارے ابا جان! اب آپ آلو کی فصل کاشت کر سکتے ہیں میں یہاں سے آپ کی اتنی ہی خدمت کر سکتا ہوں۔


فقطآپ کا بے قصور بیٹا۔"


--------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------


کالج کے زمانے میں ایک دفعہ میں الیکشن میں کھڑا ہوا تھا۔۔ میرے مقابلے میں ایک لڑکی کھڑی تھی، میں نے دوستوں
 کے ساتھ مل کر اس کے پرس میں ایک نقلی چھپکلی رکھ دی۔۔ جب وہ تقریر کرنے ڈائس پر آئی اور تقریر والا کاغذ نکالنے کے لئے پرس میں ہاتھ ڈالا تو ٹھیک ساڑھے چار سیکنڈ اس کی آنکھیں پھٹی کی پھٹی رہ گئیں، اور پھر اچانک پوری ذمہ داری سے غش کھا کر گرگئ۔۔


اس بات کا بدلہ اس ظالم نے یوں لیا کہ میرے الیکشن والے پوسٹروں پر راتوں رات، جہاں جہاں بھی "نامزد امیدوار" لکھا تھا، وہاں وہاں "نامزد" میں سے 'ز' کا نقطہ اُڑا دیا۔۔یعنی کہ ”نامرد امیدوار”.... میں آج تک اس کی "سیاسی بصیرت" پر حیران ہوں۔۔۔۔۔۔

یونس بٹ کتاب شیطانیاں سے اقتباس

-------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------

ﺍﯾﮏ ﺷﺨﺺ ﻧﮯ ﺍﯾﮏ ﺑﺰﺭﮒ ﺳﮯ ﮐﮩﺎ۔”ﻣﯿﮟ ﺳﮑﻮﻥ ﭼﺎﮨﺘﺎ ﮨﻮﮞ۔“


ﺑﺰﺭﮒ ﻧﮯ ﻓﺮﻣﺎﯾﺎ'' ﺍﺱ ﺟﻤﻠﮯ ﺳﮯ”ﻣﯿﮟ“ ﻧﮑﺎﻝ ﺩﻭ ﮐﮧ ﯾﮧ ﺗﮑﺒﺮ ﮐﯽ ﻋﻼﻣﺖ ﮨﮯ۔”ﭼﺎﮨﺘﺎ ﮨﻮﮞ“ ﻧﮑﺎﻝ ﺩﻭ ﮐﮧ ﯾﮧ ﺧﻮﺍﮨﺶ ﻧﻔﺲ ﮐﯽ
ﻋﻼﻣﺖ ﮨﮯ۔ ﭘﮭﺮ”ﺳﮑﻮﻥ“ﺧﻮﺩﺑﺨﻮ ﺩ ﺗﻤﮩﺎﺭﮮ ﭘﺎﺱ ﮨﻮﮔﺎ۔ "

------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------





ڈالر 109 روپے سے بھی مہنگا‘ آئی ایم ایف سے لئے گئے قرضوں کا اثر پڑا : حکومت کا اعتراف

روپے کی گرتی ہوئی قدر کے باعث مالی بحران سنگین ہوگیا


------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------






Tuesday 24 September 2013

آسٹریلیا کےمسافر طیارے میں سانپ نکل آیا۔۔ خواتین کی چیخیں نکل گیَں۔۔ پی آیَ اے میں چوہے نکلنے کا سنا تھا، پانی ٹپکنے کا سنا تھا لیکن آسٹریوی طیارے ہم سے بھی دو ہاتھ آگے نکلا۔۔ اسی سال دس جنوری کو بھی آسٹریلیا کے ایک طیارے میں سانپ نکل آیا تھا۔۔۔ مزید پڑھیےَ۔

Snake in Australian passenger aeroplane


www.viewrealpakistan.blogspot.com

Snake in Australian passenger aeroplane . A funny and serious situation at the same time. One cannot imagine a snake inside the plane and when it flies specially in Australia. 



یہ کیسا پرندہ تھا جسے بچانے کیلیےَ انہوں نے ہیلی کاپٹر اڑایا ۔۔





یہ کیسا پرندہ تھا جسے بچانے کیلیےَ انہوں نے ہیلی کاپٹر اڑایا ۔۔خود کو خطرے میں ڈال دیا لیکن پرندے کو بچا لیا؟ ہمارے ہاں تو انسان خون میں بلبلا رہے ہوتے ہیں مگر ایمبولنس نہیں ملتا۔۔ لیکن ایک پرندے کیلیےَ اتنا بڑا ریسکیو آپریشن؟




ویلڈن شہباز شریف --------------------------------.فیصلہ کر کے رانجھا اور مہینوال کی طرح امر ہو جائیں......تفصیل پڑھیں۔


  • ویلڈن شہباز شریف
    کالم نگار | خواجہ عبدالحکیم عامر....سچ ہی لکھتے جانا

    وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے جناح ہسپتال لاہور میں گذشتہ دنوں ڈاکٹروں اور دیگر طبی عملے کی غفلت کے باعث سانپ کئے ڈسے شخص کی ہلاکت پر ایکشن لیتے ہوئے ہسپتال کے MS سمیت کئی ڈاکٹروں اور ماتحت عملے کے ارکان کو معطل کر دیا ہے۔ وزیراعلیٰ نے ان تمام متعلقہ … عملے کے خلاف کارروائی کو بھرپور طریقے سے اور تیزی کے ساتھ مکمل کرنے کے بھی احکامات جاری کئے ہیں کیونکہ ہسپتال میں سانپ کے کاٹے سے بچاؤ کے انجکشن دستیاب تھے مگر باوجود اس حقیقت کے مریض کو یہ دوائی نہ دی جا سکی۔حسب بالا خبر یا اطلاع پر دو تین باتیں ابھر کر سامنے آئی ہیں۔ (اول) شہباز شریف انسانی جانوں سے کھیلنے والوں کے بارے میں سخت رویہ رکھتے ہیں۔ (دوئم) جناح ہسپتال ہمیشہ بڑے بڑے سکینڈلوں کی زد میں رہا ہے۔ (سوئم) انتظامیہ کی گرفت کبھی بھی ہسپتال کے معاملات پر مضبوط نہیں رہی۔میرے ذاتی مشاہدے کے مطابق جب تک ڈاکٹر زاہد پرویز جناح ہسپتال کے MS رہے معاملات نہایت خوش اسلوبی کے ساتھ انجام پاتے رہے۔ مگر نہ جانے کس عقلمند کے مشورے پر زاہد پرویز کو ٹرانسفر کرکے میو ہسپتال بھجوا دیا گیا۔ مشاہدہ بتاتا ہے کہ جناح ہسپتال میں آج تک جتنے بھی انتظامی آفیسرز آئے تقریباً سب سفارش اور رشوت کے زور پر آئے۔ کاش آپ نے کبھی اس تہہ خانے کا چکر لگایا ہو جہاں فارماسسٹ لڑکے اور لڑکیاں دائیں بائیں سے بے نیاز خوش گپیوں اور ذاتی مصروفیات میں مگن پائی جاتی ہیں۔ سینئر ڈاکٹرز اور پروفیسر آؤٹ آف کنٹرول ہیں۔ دفتری اوقات میں ہسپتال میں موجود ہوتے بلکہ ذاتی اور پرائیویٹ کلینکوں اور ہسپتالوں میں پائے جاتے ہیں اور یہ سب کچھ بڑوں اور چھوٹوں کی ذاتی انڈسٹینڈنگ سے ہو رہا ہے۔ MS کے اندر اتنی جرات نہیں کہ وہ کسی سینئر یا جونیئر سے بازپرس کرے۔ پرنسپل آفس اور جناح ہسپتال کی بلڈنگوں کا تقابلی جائزہ لیا جائے تو زمین آسمان کا فرق نظر آئے گا۔ پرنسپل آفس کی بلڈنگ کو ہر دور میں خوبصورت اور پرکشش بنایا گیا دوسری طرف جناح ہسپتال کی بلڈنگ میں داخل ہوکر نارمل انسان کا دم گھٹنے لگتا ہے۔ عجیب سی بدبو سارے ہسپتال میں محسوس کی جا سکتی ہے۔

    میں نے جناح ہسپتال کے ایک پرائیویٹ روم میں میں نے چار دن گزارے۔ کیا دیکھا‘ کیا مشاہدہ کیا بیان کئے دیتا ہوں۔ میں نے مین لیبارٹری میں ایک خونخوار بلی کو بچوں سمیت دیکھا جو کئی دنوں سے یہاں ڈیرا ڈالے ہوئے تھے اور قریب آنے والے مریضوں پر جھپٹ رہی تھے اسے یہاں سے نکالنے والا کوئی نہ تھا۔ میں نے پرائیویٹ کمروں میں اتنے موٹے موٹے چوہے دندناتے ہوئے پائے جنہیں دیکھ کر ہسپتال کی انتظامیہ کا سیاپا کرنے کو دل چاہا۔ میں نے ہسپتال کے پرائیویٹ رومز میں بھی وہ عجیب سی بدبو محسوس کی جسے پورے ہسپتال میں محسوس کیا جا سکتا ہے۔ میں نے بعض پرائیویٹ کمروں میں سٹاف اور ان کے عزیزوں کو قابض پایا اور وہ بھی فری ہیں۔ ہسپتال میں سپلائی ہونے والے کھانے پر بھی بہت بڑا سوالیہ نشان ہے۔ پورے ہسپتال میں صفائی کی صورتحال ناگفتہ بہ ہے۔البتہ ایک بات تو طے ہے کہ اگر دوائی موجود ہوتی بھی اور مریض پر استعمال کی بھی جاتی تو شاید مریض پھر بھی نہ بچتا کیونکہ میرا رونا یہی رہا ہے کہ سرکاری ہسپتالوں میں وہ دوائیاں استعمال کروائی جا رہی ہیں جو غیر معیاری اور ناقص ہیں اور فائدہ کی بجائے نقصان پہنچا رہی ہیں۔لگتا ہے کہ محکمہ صحت کے کرتا دھرتا لوگ غیر معیاری اور متبادل دوائیوں کی طرف توجہ نہیں دے رہے جبکہ کچھ عرصہ پہلے ہی ہم متبادل اور گھٹیا دوائیوں کے استعمال کا نتیجہ بھگت چکے ہوئے ہیں۔ سرکاری ہسپتالوں میں متبادل اور غیر معیاری ادویات کا استعمال کسی بھی وقت ایک بہت بڑا دھماکہ کر سکتا ہے۔ میں نے اپنے تئیں کوشش کی ہے۔ وزیراعلیٰ اور سیکرٹری صحت پنجاب کو صورتحال کی سنگینی سے مطلع کرنے کی۔ جناب شہباز شریف کو ایک مخلصانہ مشورہ دینے کی جسارت کر رہا ہوں کہ اگر آپ کا محکمہ صحت سرکاری ہسپتالوں میں اوریجنل اور معیاری دوائیاں نہیں دے سکتا توکم از کم غیر معیاری ادویات دینا تو بند کرا دیں۔




نوازشریف اور من موہن سنگھ میں ملاقات صبح کے ناشتہ پر ہو گی۔ سچ ہے لاہوری لاہوری ہی رہتا چاہے جہاں بھی ہو۔ اسکی زندہ دلی اور خوش خوراکی کبھی تبدیل نہیں ہو سکتی۔ اور اگر یہ لاہوری کشمیری بھی ہو تو پھر سونے پہ سہاگہ ہوتا ہے۔ اب ذرا سوچئے تو نیویارک میں صبح کا ناشتہ ہو اور مہمان بھی پنجابی سکھ اور پنجابی کشمیری ہوں تو میز پر کیا سہانا منظر ہو گا۔ ہمارے تو سوچ سوچ کر منہ میں پانی آ رہا ہے۔ حلوہ پوڑی۔ دہی۔ چنے۔ ہریسہ۔ بونگ پائے۔ لسی۔ مکھن۔ پراٹھے۔ نان اور آخر میں کشمیری چائے۔ بلے بلے مزہ ہی آ جائے اور پھر


جس کو دیکھا خمار میں دیکھا



جس کو چاہا خمار میں چاہا


والی اسی خماری کیفیت میں یہ دونوں اپنے آپس کے اختلافات کو طے کرنے کیلئے کوئی خماری فیصلہ بھی کر لیں۔ تو اس کا خمار سارے پاکستان اور ہندوستان پر چھا جائیگا اور نفرت و گولہ و بارود کی جگہ امن اور محبت کی پھوار برسے گی۔ کشمیر اور پانی کا تنازعہ دونوں ممالک کے درمیان زندگی اور موت کی جنگ بنا ہوا ہے۔ اگر دونوں رہنما تاریخ میں زندہ رہنا چاہئے کروڑوں لوگوں کو ایٹم بم کا ایندھن بننے سے بچانا چاہتے ہیں تو انہیں صبر اور تحمل سے یہ دونوں مسائل نہایت تدبر اور حکمت کے ساتھ حل کرنا ہوں گے۔ ورنہ ایسی مزیدار ناشتہ ملاقات بھی کسی کام نہ آ سکے گی۔ ان دونوں رہنماﺅں کا تعلق عشق و مستی کی مٹی میں گوندھی پنجاب کی سرزمین سے ہے۔ جہاں کے لہلہاتے گنگناتے کھیت۔ سُر بکھیرتے دریاﺅں میں آج بھی ہیر رانجھا اور سوہنی مہینوال کی محبت کی صدا سنائی دیتی ہے۔ اگر موقع مل رہا ہے تو بجائے ”کیدو“ بننے کیلئے یہ دونوں رہنما پاکستان اور بھارت میں حقیقی امن کے قیام کا فیصلہ کر کے رانجھا اور مہینوال کی طرح امر ہو جائیں۔

Monday 23 September 2013

وزیر اعظم پاکستان نوجوانوں کے لیے کون کون سے پیکج دئیے ہیں۔ اور یہ پیکج کیسے حاصل کرنے ہیں۔ تفصیل پڑھیے۔




































نائیجیریا میں روزانہ ایک لاکھ بیرل تیل چوری


نائیجیریا میں روزانہ ایک لاکھ بیرل تیل چوری






نائیجیریا میں روزانہ ایک لاکھ بیرل تیل چوری کیے جانے کا انکشاف، آئل سیکٹر میں ہونے والی یہ دنیا کی سب سے بڑی کرپشن ہے۔ چوری کرنے میں مختلف گرہ ملوث ہیں جو آئل ٹینکروں کو لوٹ کران کا تیل بلیک مارکیٹ میں فروخت کرتے ہیں۔

لندن: (آن لائن) قدرتی تیل کی دولت سے مالا مال افریقی عرب ملک نائیجیریا کے حکام نے آئل سیکٹر میں ہونے والی دنیا کی سب سے بڑی کرپشن کا انکشاف کیا ہے اور کہا ہے کہ ملک میں روزانہ کم سے کم ایک لاکھ بیرل تیل چوری ہو رہا ہے۔ ایک رپورٹ کے مطابق تیل چوری کرنے میں مختلف گرہ ملوث ہیں جو آئل ٹینکروں کو لوٹ کران کا تیل بلیک مارکیٹ میں فروخت کرتے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق مجموعی طور پر نائیجیریا میں یومیہ بیس لاکھ بیرل تیل نکالا جا رہا ہے جس کا پانچ فی صد حصہ چوری کے ذریعے بلیک مارکیٹ میں فروخت کیا جاتا ہے۔ تیل کی اتنی بڑی مقدار میں چوری عالمی منڈی میں ایندھن کی قیمتوں میں اضافے کی ایک بڑی وجہ ہے۔ نائجیریا کے ایک ریسرچ انسٹیٹیوٹ کی جانب سے جاری رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ تخریب کار عناصر نہایت طاقتور ہیں جو نائیجیریا سے تیل چوری کرنے کے بعد اسے مغربی افریقہ، یورپ، ایشیا اور امریکا میں بھی فروخت کے لیے لے جاتے ہیں۔ افریقی ملک قریب پڑنے کے باعث بڑی مقدار میں چوری شدہ تیل ان ملکوں میں پہنچایا جاتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ پچھلے چار سال کے دوران افریقی ملکوں سے نائیجیریا کے تیل کی طلب کم ترین سطح پر آگئی ہے جبکہ چوری کے نتیجےمیں عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں رواں سال مزید اضافہ ہواہے۔ رپورٹ کے مطابق تیل چوری ہونے کی مقدار میں اضافے کے نتیجے میں نیجر کو تیل کی مد میں حاصل ہونے والی آمدنی میں بھی کمی واقع ہوئی ہے۔ سرکاری رپورٹس کے مطابق رواں سال تیل سیکٹرمیں ہونے والی آمدنی میں اعشاریہ 80 فی صد کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔ دوسرے معنوں میں تیل چوری ہونے کے باعث نائیجیریا کو سالانہ تین کھرب آٹھ ارب ڈالر کا نقصان اٹھانا پڑ رہا ہے
۔

پشاور، صوبہ خیبر پختونخواہ میں دہشت گردی کا واقحہ کیا ہوا اور کیسے ہوا۔ تفصیل جانئے۔



سعودی عرب : منسٹری آف لیبر نے آج فیصلہ کیا ہے کہ ورکروں کو تنخواہ پوری اور وقت پر ملا کریگی۔۔۔ یہ فیصلہ بڑھتی ہویَ شکایات کی وجہ سے کیا گیا ہے۔ تفصیل پڑھیےَ


سعودی عرب : منسٹری آف لیبر نے آج فیصلہ کیا ہے کہ ورکروں کو تنخواہ پوری اور وقت پر ملا کریگی۔۔۔ یہ فیصلہ بڑھتی 

ہویَ شکایات کی وجہ سے کیا گیا ہے۔ تفصیل پڑھیےَ